Friday, October 14, 2011

imam khamenei current events



رہبر معظم کا کرمانشاہ کے علماء ، فضلاء اور طلاب سے خطاب (۲۰۱۱/۱۰/۱۲ - ۲۲:۳۹)
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بدھ کی رات صوبہ کرمانشاہ کے شیعہ و سنی علماء، فضلا اور طلاب سے ملاقات میں حالیہ علاقائی تحریکوں اور مغرب میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری تحریک کے بعد اسلام کی جانب رجحان کی تیسری موج اور ان حالات میں علماء و طلاب کی دو چنداں ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج مارکسیسی نظام کے غیر مؤثر ہونےکے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا نظریہ سچا ثابت ہوگياہے اور سرمایہ دارانہ نظام کے غیر مؤثر ہونے کے بارے میں بھی اسلامی جمہوریہ ایران کا نظریہ محقق ہورہا ہے۔علماء، فضلا اور طلاب کو مضبوط عقلی اصولوں سے استفادہ اور موجودہ ضرورتوں کے مطابق اسلامی کے بنیادی معارف کو دنیا میں اسلامی معارف کے شائقین کے سامنے پیش کرنا چاہیے اسلامی معارف کے شائقین کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جدید و سخت میدانوں میں وارد ہونے کے لئےعلماء کو علمی و معنوی لحاظ سے آمادگی کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: کام کی سختیوں سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ ہمیشہ ایسے کاموں کو کرنے کی تلاش و کوشش کرنی چاہیے جو بظاہر مشکل و محال ہوں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور موجودہ دور میں مصر میں سب سے بڑے انقلاب کی کامیابی کو بظاہر محال اور مشکل امر قراردیتے ہوئے فرمایا: علماء کو اسلام کی تبلیغ و ترویج میں اعلی اور عظیم اہداف کو مد نظر رکھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام دشمن طاقتوں کی طرف سے اسلام کے خلاف سازشوں اور حملوں کا مقابلہ کرنے اور اعلی اہداف تک پہنچنے کے لئے آمادگی کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: آج اسلام دشمن عناصر پیشرفتہ سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے ذریعہ اسلام کے خلاف سازش اور جوانوں کے درمیان شبہات ڈالنے کے لئے استفادہ کررہے ہیں اور ان کے ساتھ جدید و نئے طریقوں سےمقابلہ کرنا چاہیے اور جوانوں کی ضروریات کے مطابق نئی روشوں سےاستفادہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی طرف سےاسلام کو کمزور کرنےکے لئے شیعہ و سنیوں کے درمیان اختلافات ڈالنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شیعہ اور سنی علماء کو دشمن کی سازشوں کے بارے میں ہمیشہ آگاہ اور ہوشیا رہنا چاہیے۔اور دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آپس میں مشترکہ تعاون پر مبنی جلسات کو منعقد کرنا چاہیے اور ان جلسات میں دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے راہ حل تلاش کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تکفیریوں کے ساتھ مقابلہ کو شیعہ اور سنی علماء کی اہم ذمہ داری قراردیا اور تبلیغ کے لئے علماء کی سنگين ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تبلیغ کے لئے بہترین روش و طریقہ یہ ہے کہ مخاطب کی شناخت اور اس کی ضرورت و نیاز کے مطابق مطالب کو تیار کرکے روزمرہ کی زبان میں بیان کیا جائے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مخاطب کے ذہن میں مطالب کو مؤثر بنانے کے لئے اسلامی معارف کو استدلال سے پیش کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: علماء کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ انھیں سماجی مسائل میں بھر پور شرکت کرنی چاہیے اور مسائل کو اخلاق ، نصیحت اور مناسب طریقہ سے پیش کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےدنیا میں اسلام کی طرف رجحان کی موج کو تین مرحلوں میں تقسیم کرتے ہوئے فر مایا : پہلی موج کا آغاز انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ساتھ شروع ہوا جبکہ دوسری موج کا آغاز مارکسیسی نظام کی شکست کے بعد شروع ہوا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علاقہ میں حالیہ عوامی تحریکوں اور مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام سے عوام کی مایوسی کو اسلام کی جانب رجحان کی تیسری موج قراردیتے ہوئے فرمایا: ایسے حساس اور فیصلہ کن شرائط میں علماء اور طلاب کو علم و دانش اور معنویت کے ہتھیاروں سے مسلح ہونا چاہیے تاکہ اسلامی معارف کو کتاب و سنت کی روشنی میں آج کی جوان نسل کے لئے آسان اور قابل فہم طریقہ سے پیش کرسکیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں کرمانشاہ کے بزرگ علماء، اور اس صوبہ میں موجود بزرگ علمی خاندانوں کی طرف اشارہ کیا اور شہید محراب آیت اللہ اشرفی اور کرمانشاہ کے دیگر علماء کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس ملاقات کے آغاز میں کرمانشاہ کے امام جمعہ اور صوبہ میں نمائندہ ولی فقیہ نے اس صوبہ کے عوام کی دینی خدمات اور صوبہ کرمانشاہ میں ممتاز علماء اور دینی شخصیات کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صوبہ کرمانشاہ میں دینی مدارس کو وسعت دینے اور علماء کی تربیت کے اب بھی وسیع مواقع موجود ہیں جن کو عملی جامہ پہنانے کے لئےبعض مشکلات کو برطرف کرنا ضروری ہے۔

خبرگان کونسل میں صوبہ کرمانشاہ کے نمائندے آیت اللہ ممدوحی نے اپنے خطاب میں کتاب و سنت سے حاصل کئے گئے دین اسلام کے عقلی و منطقی معارف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حوزات علمیہ نے فقہ اسلامی پر مبنی مدیریت کا روز مرہ کی ضرورتوں کی بنیاد پر بہترین نمونہ پیش کیا ہے۔

No comments:

Post a Comment